* ہری بھری زندگی

kidsstories
0

  ہری بھری زندگی

ایک گاؤں میں اسلم نامی ایک کسان رہتا تھا۔ اس کا تعلق ایک ایسے خاندان سے تھا جو کئی نسلوں سے کاشت کاری کرتا آ رہا تھا۔ اسلم کے دادا اور پردادا نے ان کھیتوں کو اپنے خون پسینے سے سینچا تھا اور ان کی ہریالی کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا تھا۔ لیکن اسلم کو یہ سب کچھ بیکار اور پرانا لگتا تھا۔ وہ شہر کی چمک دمک میں کھویا ہوا تھا اور اپنی زمینوں کو بیچ کر شہر میں ایک نئی زندگی شروع کرنا چاہتا تھا۔

سر سبز کھیت
سر سبز کھیت

ایک دن اسلم کا دوست علی اس سے ملنے آیا۔ علی بھی ایک کسان تھا لیکن وہ اپنے کام سے بہت خوش اور مطمئن تھا۔ اس نے اسلم سے پوچھا، "کیا بات ہے اسلم؟ تم آج کل بہت پریشان لگ رہے ہو۔"

اسلم نے مایوسی سے کہا، "علی، میں تھک گیا ہوں اس کام سے۔ یہ سارا دن محنت کرنا، دھوپ میں جلنا، اور پھر بھی اتنی کم آمدنی۔ میں اپنی زمینیں بیچ کر شہر جانا چاہتا ہوں۔"

علی مسکرایا اور اسلم کا ہاتھ تھام کر اسے اپنے کھیتوں کی طرف لے گیا۔ اس کے کھیت بھی اسلم کے کھیتوں کی طرح سرسبز اور ہرے بھرے تھے۔ علی نے ایک مکئی کا پودا اٹھایا اور اسلم کو دکھایا۔ "دیکھو اسلم، یہ پودا کتنا کمزور اور چھوٹا لگ رہا ہے۔ لیکن اگر تم اسے روزانہ پانی دو، اس کی حفاظت کرو اور اسے صحیح وقت پر کھاد ڈالو تو یہ ایک دن ایک مضبوط اور طاقتور درخت بن جائے گا۔"

"اور جب یہ درخت بن جائے گا، یہ تمہیں صرف پھل ہی نہیں دے گا بلکہ تمہیں سایہ بھی دے گا۔ بالکل اسی طرح، ہماری زندگی بھی ہے۔ آج تم محنت کر رہے ہو لیکن اس کا پھل تمہیں ضرور ملے گا۔ ان کھیتوں کو دیکھو، ان کی ہریالی کو دیکھو۔ یہ صرف سبز رنگ نہیں ہے، یہ امید کا رنگ ہے۔ یہ ہماری محنت کا نتیجہ ہے۔"

اسلم نے علی کی بات سنی اور اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ اس نے اپنی زمینوں کی طرف دیکھا، جن پر اس کے بزرگوں نے محنت کی تھی۔ اس نے ان کی ہریالی میں اپنے بزرگوں کا پسینہ اور اپنی آنے والی نسلوں کا مستقبل دیکھا۔ اس نے محسوس کیا کہ شہر میں تو ہر کوئی پیسہ کمانے آتا ہے لیکن یہاں اسے زندگی اور سکون دونوں مل سکتے ہیں۔

اس دن کے بعد اسلم نے اپنے کھیتوں کو نئے سرے سے دیکھنا شروع کیا۔ اس نے اپنے کام کو ایک بوجھ نہیں بلکہ ایک نعمت سمجھنا شروع کیا۔ اس نے اپنے کھیتوں کو اور بھی محنت سے سینچا اور دیکھ بھال کی۔ اس کی محنت رنگ لائی اور اس کی فصلیں پہلے سے زیادہ شاندار ہو گئیں۔

اس کہانی کا سبق یہ ہے کہ ہماری محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔ ہمیں بس صبر اور ہمت سے کام لینا چاہیے۔ جیسے ایک کسان اپنے کھیتوں کو محنت سے سینچتا ہے، ویسے ہی ہمیں بھی اپنی زندگی میں محنت کرنی چاہیے۔ پھر دیکھنا، ایک دن یہ محنت ضرور رنگ لائے گی اور تمہاری زندگی بھی ان سرسبز کھیتوں کی طرح ہری بھری ہو جائے گی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !