ایک خواب کا سفر

kidsstories
0


ایک خواب کا سفر

ایک دور دراز، ویران وادی میں ایک خانہ بدوش اپنے خیمے میں بیٹھا تھا۔ اس کا نام "آزر تھا۔ آزر کا خیمہ پرانا اور پھٹا ہوا تھا۔ تیز ہوا کے جھونکے اندر آ رہے تھے اور سردی اپنے عروج پر تھی۔ اس کے پاس نہ تو کوئی دولت تھی، نہ زمین اور نہ ہی کوئی سہارا۔ اس کی زندگی کا کل سرمایہ صرف ایک کالی کمبل اور چند برتن تھے۔ اس کے لیے زندگی بس ایک مقام سے دوسرے مقام تک کا سفر تھی۔ لیکن اس کی آنکھوں میں ایک خواب تھا۔ ایک ایسا خواب جو اس کی راتوں کی نیند اڑا دیتا تھا۔ وہ ایک ایسا گھر بنانا چاہتا تھا جو صرف اس کا اپنا ہو۔ ایک ایسا گھر جہاں اسے سرد ہواؤں سے بچنے کے لیے کسی پھٹے ہوئے خیمے میں نہ رہنا پڑے۔

آزر  ایک خانہ بدوش
 "آزر  ایک خانہ بدوش 

آزر کا یہ خواب اس کے ارد گرد کے لوگوں کے لیے ایک مذاق تھا۔ جب وہ اس کے خواب کے بارے میں سنتے تو زور سے ہنستے۔ "تم ایک خانہ بدوش ہو، آزر،" ایک عمر رسیدہ عورت نے کہا، "تمہارا کام تو بس ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا ہے۔ تمہارے لیے گھر کا کیا مطلب؟" ایک نوجوان نے اس کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا، "آزر، تمہارے پاس تو کل کو کھانے کے لیے روٹی نہیں ہوتی، اور تم گھر بنانے کے خواب دیکھ رہے ہو؟ یہ خواب دیکھنا چھوڑ دو۔ یہ سب تمہارے نصیب میں نہیں۔" آزر ان سب کی باتوں کو خاموشی سے سنتا۔ اس کے دل میں ایک آگ جلتی تھی۔ ایک آگ جو اسے حوصلہ دیتی تھی۔ وہ جانتا تھا کہ اس کے پاس دولت نہیں ہے، لیکن اس کے پاس محنت کرنے کی ہمت اور اپنے خواب پر یقین تھا۔

اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اب اپنے خواب کو حقیقت کا روپ دے گا۔ لیکن اس کی شروعات کہاں سے ہو؟ اس نے اپنے آپ سے کہا، "خواب کو حقیقت بنانے کے لیے پہلے قدم اٹھانا ضروری ہے۔"

اس نے سب سے پہلے ایک جگہ کا انتخاب کیا۔ ایک چھوٹی سی زمین کا ٹکڑا، جو کسی کی ملکیت نہیں تھا۔ وہ رات کے اندھیرے میں اٹھتا، جب سب سو رہے ہوتے، اور دور دراز پہاڑیوں پر جاتا۔ وہاں سے وہ بڑے اور چھوٹے پتھر جمع کرتا۔ پتھر بہت وزنی ہوتے تھے، لیکن آزر کے حوصلے ان پتھروں سے کہیں زیادہ وزنی تھے۔ وہ اپنی کمر پر ایک بوری لادتا اور پتھروں سے اسے بھر دیتا۔ اس کی کمر میں درد ہوتا، ہاتھ چھل جاتے اور کندھے پر بوری کا وزن نشان چھوڑ دیتا۔ لیکن اس کے چہرے پر ایک مسکراہٹ ہوتی تھی۔ اسے محسوس ہوتا تھا کہ وہ ہر پتھر کے ساتھ اپنے خواب کی طرف ایک قدم اور بڑھا رہا ہے۔


آزر  کا خیمہ
 آزر  کا خیمہ 

دن بھر وہ قریبی گاؤں میں جا کر مزدوری کرتا۔ کھیتوں میں ہل چلاتا، لوگوں کے گھروں کی چھتیں مرمت کرتا اور جو بھی کام ملتا، اسے پوری ایمانداری سے کرتا۔ جو پیسے اسے ملتے، ان سے وہ اپنے اور اپنے خیمے کے لیے تھوڑا کھانا خریدتا اور باقی پیسے بچا لیتا۔ وہ پیسے اس کے لیے صرف پیسے نہیں تھے، بلکہ اس کے گھر کی اینٹیں تھیں۔

کئی مہینے گزر گئے۔ آزر نے اپنی زندگی کو ایک مقصد دے دیا تھا۔ وہ اب صرف ایک خانہ بدوش نہیں تھا۔ وہ ایک معمار تھا۔ ایک ایسا معمار جو اپنے خوابوں سے اپنا گھر تعمیر کر رہا تھا۔ اس نے اپنے جمع کیے ہوئے پتھروں سے اپنے گھر کی بنیاد رکھنا شروع کر دیا۔ لوگوں نے اسے دیکھا، مگر کوئی اس کی مدد کے لیے نہیں آیا۔ وہ پھر بھی اکیلا رہا، مگر وہ اکیلے نہیں تھا۔ اس کے ساتھ اس کا خواب تھا، اس کی محنت تھی اور اس کا یقین تھا۔

کئی سال گزر گئے۔ لوگوں نے آزر کو پتھر جمع کرتے دیکھا، دیواریں بناتے دیکھا، اور پھر ایک دن اس پر چھت ڈالتے دیکھا۔ ایک ایک اینٹ، ایک ایک پتھر اس کی اپنی محنت اور خون پسینے کا ثمر تھا۔ ایک ایک لمحہ اس کی امید کا گواہ تھا۔ اس کا گھر اب ایک مکمل ڈھانچہ بن چکا تھا۔ لوگوں کی آنکھوں میں اب حیرانی تھی۔ جو لوگ اس کا مذاق اڑاتے تھے، اب وہ شرمندہ تھے۔

 

آزر کاخوا ب  اس کا گھر جو اس کے لیے کسی محل سے کم نہ تھا
آزر کاخوا ب  اس کا گھر جو اس کے لیے کسی محل سے کم نہ تھا 


جب اس کا گھر مکمل ہوا تو وہ کسی محل سے کم نہیں تھا۔ مضبوط دیواریں، خوبصورت دروازے اور کھڑکیاں۔ اس نے اپنے گھر کا دروازہ کھول دیا اور ایک خوبصورت تختی پر لکھوایا: "یہ گھر ہر اس شخص کے لیے ہے جس کے پاس پناہ نہیں ہے۔" اس نے یہ گھر صرف اپنے لیے نہیں بنایا تھا، بلکہ ان تمام لوگوں کے لیے بنایا تھا جن کی طرح وہ بھی کبھی بے سہارا تھا۔

آزر کا یہ گھر صرف ایک عمارت نہیں تھا۔ یہ انسانی ہمت، یقین اور محنت کی ایک زندہ مثال تھا۔ اس نے دنیا کو یہ بتایا کہ انسان کی طاقت اس کی دولت میں نہیں، بلکہ اس کے حوصلے میں ہوتی ہے۔ اس نے ثابت کر دیا کہ اگر انسان کا یقین پختہ ہو تو وہ اپنی قسمت خود لکھ سکتا ہے۔ وہ یہ ثابت کر گیا کہ گھر بنانے کے لیے اینٹوں کی ضرورت نہیں ہوتی، بلکہ جذبے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور انسان کا اصل گھر اس کا خواب ہوتا ہے جسے وہ اپنی محنت سے پورا کر سکتا ہے۔ آزر نے ایک خانہ بدوش سے ایک گھر کے مالک بننے کا سفر مکمل کیا اور دنیا کو ایک ایسی کہانی سنائی جو آج بھی ہر اس شخص کو حوصلہ دیتی ہے جو اپنے خوابوں کو حقیقت کا روپ دینا چاہتا ہے۔

کیا آپ بھی اپنی زندگی میں کسی خاص مقصد کو حاصل کرنا چاہتے ہیں؟


ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !