کوثر کی کہانی: امید کی کرن

kidsstories
0


کوثر کی کہانی: امید کی کرن

کوثر ایک چھوٹی بستی میں رہتی تھی، جہاں غربت اور مشکلات عام تھیں۔ اس کا گھر ایک پرانی جھونپڑی تھی جس کی چھت ٹپکتی تھی اور دیواریں بوسیدہ تھیں۔ مگر کوثر کے دل میں ایک خواب پل رہا تھا – وہ اپنی بستی کی پہلی لڑکی بننا چاہتی تھی جو شہر جا کر تعلیم حاصل کرے۔ یہ خواب بستی والوں کے لیے دیوانے کا خواب تھا، جہاں لڑکیوں کو چولہے چوکھٹ تک ہی محدود سمجھا جاتا تھا۔

کوثر
کوثر


ایک دن، کوثر اپنی ماں کے ساتھ گاؤں کے کنویں سے پانی بھرنے گئی تھی۔ سورج سر پر تھا اور گرمی سے سب بے حال تھے۔ اچانک کنویں کے قریب ایک چمکتی ہوئی چیز کوثر کی نظروں میں پڑی۔ اس نے تجسس سے اسے اٹھایا تو وہ ایک پرانی، زنگ آلود چابی تھی۔ چابی پر عجیب و غریب نشان بنے ہوئے تھے، جو کوثر نے پہلے کبھی نہیں دیکھے تھے۔

"یہ کیسی چابی ہے، اماں؟" کوثر نے پوچھا۔

ماں نے چابی کو دیکھا اور ایک گہری سانس لی۔ "بیٹی، یہ چابی ہمارے پرانے بزرگوں کی نشانی ہے۔ کہتے ہیں کہ یہ ایک ایسے خزانے کی چابی ہے جو ہماری بستی کی تقدیر بدل سکتا ہے، مگر اس خزانے تک پہنچنے کا راستہ کسی کو معلوم نہیں۔"

کوثر کے دل میں تجسس کی آگ بھڑک اٹھی۔ خزانہ؟ کیا یہ وہی خزانہ ہے جو اس کے خوابوں کو پورا کر سکتا ہے؟ اس نے چابی کو سنبھال کر رکھ لیا اور دل میں ٹھان لی کہ وہ اس خزانے کو ڈھونڈ نکالے گی۔

اگلے کئی دن تک کوثر نے بستی کے بوڑھے لوگوں سے بات کی، پرانی کہانیاں سنیں، اور ہر اس جگہ کا جائزہ لیا جہاں کوئی خزانے کا سراغ مل سکتا تھا۔ ہر کوئی اسے پاگل کہتا، ہنستا، مگر کوثر نے ہمت نہیں ہاری۔ ایک رات، وہ اپنے گھر کی پرانی کتابوں کو دیکھ رہی تھی جب اسے ایک پھٹا ہوا نقشہ ملا۔ یہ نقشہ اس کی جھونپڑی کے پیچھے موجود ایک چھوٹے سے تالاب کی طرف اشارہ کر رہا تھا۔ نقشے پر بنے نشان بالکل ویسی ہی تھے جو چابی پر کندہ تھے۔

کوثر کا دل تیزی سے دھڑکنے لگا۔ کیا یہ وہی خزانہ ہے؟ وہ چپکے سے رات کی تاریکی میں تالاب کی طرف چل دی۔ چاندنی رات میں تالاب کا پانی چمک رہا تھا۔ نقشے کے مطابق، تالاب کے درمیان ایک چھوٹا سا پتھر تھا جس پر ایک خاص قسم کا نشان بنا ہوا تھا۔ کوثر ہمت کر کے پانی میں اتری اور اس پتھر تک پہنچی۔ اس نے دیکھا کہ پتھر کے نیچے ایک چھوٹا سا سوراخ تھا، جو بالکل اس چابی کے برابر تھا۔

اس نے کانپتے ہاتھوں سے چابی کو سوراخ میں ڈالا اور گھمایا۔ ایک ہلکی سی آواز آئی اور پتھر ایک طرف ہٹ گیا۔ اندر ایک چھوٹی سی صندوقچی تھی۔ کوثر نے اسے نکالا اور جلدی سے کھولا۔

یہاں سے سسپنس شروع ہوتا ہے:

صندوقچی کے اندر کوئی سونا چاندی نہیں تھا، بلکہ ایک چھوٹی سی چمڑے کی پوٹلی تھی اور اس کے ساتھ ایک پرانا مخطوطہ۔ کوثر نے پوٹلی کھولی تو اس میں ریشم کے دھاگے سے بنے ہوئے چند موتی تھے، اور مخطوطے پر لکھا تھا:

"یہ خزانہ دولت کا نہیں، علم کا ہے۔ یہ موتی وہ علم ہیں جو صرف محنت اور لگن سے حاصل ہوتے ہیں۔ ان موتیوں کو ریشم کے دھاگے سے پرو کر ایک ہار بناؤ، اور یہ ہار تمہیں علم کی دنیا کے دروازے کھول دے گا۔ یہ علم صرف اسی کے لیے ہے جو اسے بانٹنے کا حوصلہ رکھتا ہو۔"

کوثر ابتدا میں مایوس ہوئی، مگر پھر اس کی آنکھوں میں چمک آ گئی۔ اسے سمجھ آ گیا کہ حقیقی خزانہ کیا ہے۔ اس نے ان موتیوں کو نہایت احتیاط سے پرویا، اور ہر موتی پر محنت اور لگن سے پڑھنے کا وعدہ کیا۔

اگلے دن، کوثر نے اپنے والدین کو یہ چابی، نقشہ، اور مخطوطہ دکھایا۔ وہ سب حیران رہ گئے، اور پھر ان کے چہروں پر فخر کی جھلک نمودار ہوئی۔ کوثر نے بستی کے لوگوں کو بھی یہ کہانی سنائی اور بتایا کہ حقیقی خزانہ علم ہے، جس سے وہ اپنی اور اپنی بستی کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔

کوثر نے دن رات ایک کر دیا۔ اس نے نہ صرف خود پڑھائی کی بلکہ بستی کی دوسری لڑکیوں کو بھی پڑھنے پر آمادہ کیا۔ اس نے انہیں بتایا کہ کس طرح علم کی چابی سے وہ اپنی بند قسمت کے تالے کھول سکتی ہیں۔ اس کی محنت رنگ لائی۔ چند سالوں بعد، کوثر نے شہر کے سب سے بڑے کالج میں داخلہ لیا اور اپنی بستی کی پہلی گریجویٹ بن گئی۔ اس نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنی بستی میں ایک چھوٹا سا اسکول کھولا، جہاں وہ خود پڑھاتی تھی۔

اب کوثر ایک کامیاب استاد تھی اور اس کی بستی میں تعلیم کا دیا روشن ہو چکا تھا۔ وہ چمکتی ہوئی چابی آج بھی کوثر کے پاس تھی، ایک یاد دہانی کے طور پر کہ سب سے بڑا خزانہ محنت، لگن، اور علم ہے۔

کوثر کی کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ حقیقی دولت صرف پیسوں میں نہیں ہوتی، بلکہ وہ ہمارے اندر کی صلاحیتوں اور علم میں پنہاں ہوتی ہے، جو ہمیں نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی زندگیوں کو بھی روشن کرنے کی طاقت دیتی ہے۔

آپ کو یہ کہانی کیسی لگی؟ کیا آپ کوثر کے اس سفر کے بارے میں مزید کچھ جاننا چاہیں گے؟


ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !