ڈاکٹر بننے کا خواب: آمنہ کی کہانی
ایک چھوٹے سے گاؤں میں، جہاں کچے مکانات اور تنگ گلیاں تھیں، آمنہ نام کی ایک لڑکی رہتی تھی۔ اس کی آنکھوں میں ایک چمک تھی، جو غربت کے اندھیروں میں بھی روشن تھی۔آمنہ کا خاندان مالی مشکلات کا شکار تھا، اور اکثر انہیں دو وقت کا کھانا جوڑنا بھی مشکل ہو جاتا تھا۔ اس کے والد دن بھر مزدوری میں مصروف رہتے تھے اور ماں گھروں میں کام کر کے کچھ پیسے کما لاتی تھیں۔ ان کی آمدنی اتنی کم تھی کہ گھر کا خرچہ بڑی مشکل سے چلتا تھا۔ کتابیں، کاپیاں، اور اسکول کی فیس جیسی چیزیں ان کے لیے کسی عیاشی سے کم نہ تھی
![]() |
Dr Amna |
مگر آمنہ کا خواب بہت بڑا تھا۔ وہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھی، ایک ایسی ڈاکٹر جو اپنے گاؤں کے غریب اور لاچار لوگوں کا علاج کر سکے۔ اس نے اکثر دیکھا تھا کہ اس کے گاؤں میں علاج معالجے کی سہولیات نہ ہونے کے برابر تھیں۔ چھوٹے چھوٹے امراض بھی بڑی بیماریوں کی شکل اختیار کر لیتے تھے کیونکہ لوگ شہر جا کر علاج کروانے کی سکت نہیں رکھتے تھے۔ اس کے دل میں یہ تڑپ تھی کہ وہ اس صورتحال کو بدلے۔
آمنہ کی یہ خواہش صرف خواہش نہیں تھی، بلکہ ایک جنون تھا۔ وہ دن رات پڑھائی کرتی۔ اسکول کے بعد، وہ اپنے والد کے ساتھ کھیتوں میں کام کرنے چلی جاتی تاکہ کچھ پیسے کما سکے۔ شام کو، جب سب سو جاتے، تو وہ لالٹین کی مدھم روشنی میں اپنی کتابیں کھول لیتی۔ کئی بار نیند کا غلبہ ہوتا، مگر ڈاکٹر بننے کا خواب اسے جگائے رکھتا۔ اس کے پاس مہنگی کتابیں نہیں تھیں، اس لیے وہ اپنے دوستوں سے پرانی کتابیں مانگ کر پڑھتی اور نوٹس بناتی۔ اسکول کے اساتذہ بھی اس کی لگن سے متاثر تھے اور اس کی ہر ممکن مدد کرتے۔
وقت پر لگا کر اڑتا رہا، اور آمنہ نے میٹرک کے امتحانات میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ یہ کامیابی اس کے خاندان کے لیے ایک امید کی کرن تھی۔ اب اگلا مرحلہ کالج کی تعلیم کا تھا، جو مزید مہنگی تھی۔ اس کے والدین پریشان تھے، انہیں سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ وہ اتنے پیسے کہاں سے لائیں گے۔ آمنہ نے اپنی ماں کو روتے ہوئے دیکھا تو اس کا دل بھر آیا۔ مگر وہ ہار ماننے والی نہیں تھی۔ اس نے گاؤں کے ایک امیر شخص کے گھر ٹیوشن پڑھانا شروع کر دیا اور ساتھ ہی کپڑوں پر کڑھائی کا کام بھی کرنے لگی۔
اس کی محنت رنگ لائی، اور اس نے کالج میں داخلہ لے لیا۔ کالج کی زندگی زیادہ مشکل تھی، کیونکہ اب اسے شہر میں رہنا پڑتا تھا۔ اس نے ایک چھوٹے سے کمرے میں کرایہ پر رہنا شروع کیا اور اپنی پڑھائی کے ساتھ ساتھ پارٹ ٹائم نوکریاں بھی کرتی رہی۔ اس کی راتیں جاگ کر گزرتی تھیں، کبھی پڑھائی کرتے ہوئے تو کبھی کام کرتے ہوئے۔ اکثر وہ کھانے کے بغیر سو جاتی، لیکن اس کے حوصلے میں کمی نہیں آئی۔ اسے معلوم تھا کہ اسے اپنے مقصد تک پہنچنے کے لیے یہ سب قربانیاں دینی ہوں گی۔
آخرکار وہ دن آیا جب آمنہ نے میڈیکل کالج کا داخلہ ٹیسٹ دیا۔ سینکڑوں طلباء کے درمیان، آمنہ نے اپنی محنت اور لگن سے ایک ممتاز مقام حاصل کیا اور اسے میڈیکل کالج میں داخلہ مل گیا۔ یہ اس کی زندگی کا سب سے بڑا لمحہ تھا۔ اس کے والدین کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے۔ وہ جو زندگی بھر محنت کرتے رہے، آج ان کی بیٹی نے انہیں فخر کا احساس دلایا تھا۔
میڈیکل کالج کی تعلیم اور بھی مشکل اور طویل تھی، مگر آمنہ نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔ اس نے دن رات ایک کر کے پڑھائی کی، ہسپتالوں میں انٹرن شپ کی، اور ہر اس موقع سے فائدہ اٹھایا جو اسے اپنے خواب کے قریب لے جا سکتا تھا۔ اس کی محنت، لگن اور عزم نے اسے بالآخر ایک کامیاب ڈاکٹر بنا دیا۔
آج، آمنہ اپنے گاؤں کی سب سے قابل احترام شخصیت ہے۔ اس نے اپنے گاؤں میں ایک چھوٹا سا کلینک کھولا ہے، جہاں وہ غریبوں کا مفت علاج کرتی ہے۔ اس نے اپنے خواب کو پورا کیا، اور صرف اپنے لیے نہیں، بلکہ ان سب لوگوں کے لیے جو علاج کی سہولیات سے محروم تھے
آمنہ کی کہانی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ اگر انسان میں سچی لگن اور پختہ ارادہ ہو، تو بڑی سے بڑی رکاوٹ بھی اس کا راستہ نہیں روک سکتی اور وہ اپنے مقاصد حاصل کر لیتا ہے۔" ۔
کیا آپ آمنہ جیسی کسی اور کہانی کے بارے میں جاننا چاہیں گے، یا آپ کو کوئی اور موضوع درکار ہے؟